فقہ حنفی میں غسل کرنے کا طریقہ


اسلام میں پاکیزگی کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ *اللہ ’’ پاک‘‘ ہے اور پاک چیز کو پسند فرماتا ہے* یہی وجہ ہے کہ اس نے قرآن کریم میں بندہ مومن کو ہر قسم کی نجاست سے پاک و صاف رہنے کا حکم دیا چنانچہ: اللہ کریم ارشاد فرماتاہے: *وَ اِنْ كُنْتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوْا* ط *ترجمۂ کنزالایمان : اور اگر تمہیں نہانے کی حاجت ہو تو خوب ستھرے ہو لو۔*

📗 (پارہ 6 سورہ مائدہ،آیت نمبر 6)❓🤔💓💓💯

🚿❓🤔👍💯 *غسل فرض ہونے کے ﴿5﴾ اسباب:*

📌 *﴿1﴾…* منی کا اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہو کر عضو سے نکلنا

📌 *﴿2﴾…* احتلام یعنی سوتے میں منی کا نکل جانا 

📌 *﴿3﴾…* شرمگاہ میں حَشْفہ (مرد کی شرمگاہ کا آگے کا حصہ ) داخل ہوجانا خواہ شہوت ہو یا نہ ہو، انزال ہو یا نہ ہو، دونوں پر غسل فرض ہے 

📌 *﴿4﴾…* حیض سے فارِغ ہونا 

📌 *﴿5﴾…* نفاس (یعنی بچّہ جننے پر جو خون آتاہے اس) سے فارغ ہونا۔ 

📗 (بہارِ شریعت)💓💯❓❓❓🤔🤔

*افسوس❗‼️*
*دور حاضر میں جہاں دیگر اہم عبادات میں کوتاہی نظر آتی ہے وہیں ایک بہت بڑی تعداد ہے جنہیں شریعت کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق غسل کرنا بھی نہیں آتا،ساری زندگی گزر جاتی ہے ،حج و عمرہ کی سعادتیں بھی پاتے ہیں پر افسوس کہ جہالت کے سبب درست طہارت نہیں کر پاتے ۔آئیں اس جہالت کو دور کرتے ہوئے شریعت مطہرہ کے مطابق غسل کا طریقہ سیکھیں۔*🤔☝👍💯💓💓💓💞

🚿 *غسل کا طریقہ (حنفی):*
❓🤔💓💓💓💓💓💓💓💓💯💯
بغیر زبان ہلائے دل میں اس طرح نیت کیجئے کہ میں پاکی حاصل کرنے کیلئے غسل کرتا ہوں۔ پہلے دونوں ہاتھ پہنچوں تک تین تین بار دھوئیے ، پھر استنجے کی جگہ دھوئیے خواہ نجاست ہو یا نہ ہو، پھر جسم پر اگر کہیں نجاست ہو تو اس کو دور کیجئے پھر نماز کی طرح وضو کیجئے مگر پاؤں نہ دھوئیے، ہاں اگر چوکی وغیرہ پر غسل کر رہے ہیں تو پاؤں بھی دھو لیجئے، پھر بدن پر تیل کی طرح پانی چپڑ لیجئے ، خصوصاً سردیوں میں (اس دوران صابن بھی لگاسکتے ہیں) پھر تین بار سیدھے کندھے پر پانی بہایئے، پھر تین بار الٹے کندھے پر، پھر سر پر اور تمام بدن پر تین بار، پھر غسل کی جگہ سے الگ ہوجائیے، اگر وضو کرنے میں پاؤں نہیں دھوئے تھے تو اب دھو لیجئے ۔ *نہانے میں قبلہ رخ نہ ہوں ،** تمام بدن پر ہاتھ پھیر کر مل کر نہائیے۔ایسی جگہ نہانا چاہئے جہاں کسی کی نظر نہ پڑے۔دوران غسل کسی قسم کی گفتگو مت کیجئے، کوئی دعا بھی نہ پڑھئے ، نہانے کے بعد تولیے وغیرہ سے بدن پونچھنے میں حرج نہیں ۔ نہانے کے بعد فورًا کپڑے پہن لیجئے۔اگر مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت نفل ادا کرنا مستحب ہے۔ 

📗 ( عالمگیری، ماخوذ از بہارِ شریعت )

🚿 *غُسل کے تین فرائض:*
☝💓👍💯❓❓❓❓🤔
📌 *﴿1﴾…* کلی کرنا 

📌 *﴿2﴾…* ناک میں پانی چڑھانا 

📌 *﴿3﴾…* تمام ظاہر بدن پرپانی بہانا۔

📗 (فتاوٰی عالمگیری)

📍 *﴿1﴾… کلی کرنا:*❓🤔☝💓💯❓❓❓❓❓

منہ میں تھوڑا سا پانی لے کر پچ کر کے ڈال دینے کا نام کلی نہیں بلکہ منہ کے ہر پرزے، گوشے، ہونٹ سے حلق کی جڑ تک ہر جگہ پانی بہ جائے۔ اسی طرح ڈاڑھوں کے پیچھے گالوں کی تہ میں ،دانتوں کی کھڑکیوں اور جڑوں اور زبان کی ہر کروٹ پر بلکہ حلق کے کنارے تک پانی بہے۔ روزہ نہ ہو توغرغرہ بھی کر لیجئے کہ سنت ہے۔ دانتوں میں چھالیہ کے دانے یا بوٹی کے ریشے وغیرہ ہوں تو ان کو چھڑانا ضروری ہے۔ ہاں اگر چھڑانے میں ضرر(یعنی نقصان ) کا اندیشہ ہو تو معاف ہے، غسل سے قبل دانتوں میں ریشے وغیرہ محسوس نہ ہوئے اور رہ گئے نماز بھی پڑھ لی بعد کو معلوم ہونے پر چھڑا کر پانی بہانا فرض ہے، پہلے جو نماز پڑھی تھی وہ ہوگئی۔ جو ہلتا دانت مسالے سے جمایا گیا یا تار سے باندھا گیا اور تار یا مسالے کے نیچے پانی نہ پہنچتا ہو تو معاف ہے۔

📗 (بہارِ شریعت ج ۱ ص ۶ ۱ ۳ ، فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۱ص۴۳۹۔۴۴۰) 
❓🤔💓👍💯
*جس طرح کی ایک کلی غسل کیلئے فرض ہے اسی طرح کی تین کلیاں وضو کیلئے سنّت ہیں ۔*
💓👍💯❓❓❓
📍 *﴿2﴾…* ناک میں پانی چڑھانا:

جلدی جلدی ناک کی نوک پر پانی لگا لینے سے کام نہیں چلے گا بلکہ جہاں تک نرم جگہ ہے یعنی سخت ہڈی کے شروع تک دھلنا لازِمی ہے۔ اور یہ یوں ہوسکے گا کہ پانی کو سونگھ کر اوپر کھینچئے۔ یہ خیال رکھئے کہ بال برابر بھی جگہ دھلنے سے نہ رہ جائے ورنہ غسل نہ ہوگا۔ناک کے اندر اگر رینٹھ سوکھ گئی ہے تو اس کا چھڑانا فرض ہے، نیز ناک کے بالوں کا دھونا بھی فرض ہے۔

📗 (فتاوی رضویہ،بہار شریعت)

📍 *﴿3﴾…* تمام ظاہری بدن پر پانی بہانا:
❓🤔☝💓👍💯
سر کے بالوں سے لے کر پاؤں کے تلووں تک جسم کے ہر پرزے اور ہر ہر رونگٹے پر پانی بہ جانا ضروری ہے، جسم کی بعض جگہیں ایسی ہیں کہ اگر احتیاط نہ کی تو وہ سوکھی رہ جائیں گی اور غسل نہ ہوگا۔

📗 (بہارِ شریعت)💓💓💓

🚿 *بہتے پانی میں غُسل کا طریقہ:*❓🤔☝💓👍💯

اگر بہتے پانی مثلاً دریا، یا نہر میں نہایا تو تھوڑی دیر اس میں رکنے سے تین بار دھونے، ترتیب اور وضو یہ سب سنّتیں ادا ہوگئیں۔ اس کی بھی ضرورت نہیں کہ اعضاء کو تین بار حرکت دے۔💯👍❓🤔

اگر تالاب وغیرہ ٹھہرے پانی میں نہایا تو اعضاء کو تین بار حرکت دینے یا جگہ بدلنے سے تثلیث (تَثْ۔لِیْ۔ثْ) یعنی تین بار دھونے کی سنّت ادا ہو جائیگی۔

برسات میں (نل یا فوارے کے نیچے ) کھڑا ہونا بہتے پانی میں کھڑے ہونے کے حُکم میں ہے۔
❓🤔☝💓
بہتے پانی میں وضو کیا تو وہی تھوڑی دیر اس میں عضو کو رہنے دینا اور ٹھہرے پانی میں حرکت دینا تین بار دھونے کے قائم مقام ہے۔ 🤔💓

📗 (بہارِ شریعت ج۱ ص۳۲۰) 

*وضو اور غسل کی ان تمام صورتوں میں کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا ہوگا۔*

🚿 *غسل کے متعلق چند  ضروری باتیں:*💓👍💯❓❓

📌 *﴿1﴾…* لوگوں کے سامنے ستر کھول کر نہانا حرام ہے۔ 

📗 (فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۳ ص۳۰۶) 

*بارش وغیرہ میں بھی نہائیں تو پاجامہ یا شلوار کے اوپر مزید رنگین موٹی چادر لپیٹ لیجئے تاکہ پاجامہ پانی سے چپک بھی جائے تو رانوں وغیرہ کی رنگت ظاہر نہ ہو۔*

📌 *﴿2﴾…* اگر آپ کے حمام میں فوارہ (SHOWER) ہو تو اسے اچھی طرح دیکھ لیجئے کہ اس کی طرف منہ کر کے ننگے نہانے میں منہ یا پیٹھ قبلے شریف کی طرف تو نہیں ہو رہی! 

*استنجاخانے میں بھی اس کی احتیاط فرمائیے۔*

Comments

Popular posts from this blog

پیش حق مژدہ شفاعت کا تضمین بر کلام امام احمد رضا

.کوئی گل باقی رہے گا نہ چمن رہہ جائے گا تضمین بر کلامِ سیِّد کفایت علی کافیٓ علیہ الرحمہ