آزادی نسواں از قانتہ تحریم
آزادی نسواں کی یہ تقصیر بڑی ہے
بنت حوا پہنی ہوئی زنجیر کڑی ہے
عقل و شعور گروی ذرا سوچتی نہیں
بربادیوں کا سلسلہ ذلت کی لڑی ہے
اس نعرہ و فتنے کی صداقت نہیں خبر
لٹنے کو خود تیار ہر عورت ہی کھڑی ہے
عورت کا تقدس سبھی پامال کریں گے
بازار کی زینت بنی عبرت کی گھڑی ہے
رشتوں کے احترام کی بنیاد محبت
سیرت نبیﷺ بولیے تو کس نے پڑھی ہے؟
ملا نے بیانات میں تذلیل ِ حوا کی
مردوں کے تعصب کی ہی سولی پہ چڑھی ہے
کچھ نے کیا اسلام کے ہی نام پر ستم
کچھ شاطروں نے اک نئی تدبیر گھڑی ہے
بنت حوا کو قانتہ احساس نہیں ہے
قرآن میں اس کے لیے توقیر بڑی ہے
قانتہ تحریم
Comments
Post a Comment