کلام پیر نصیر الدین

وہ لوگ جو کہتے ہیں کرم انکا ہے محدود
ان لوگوں کی باتوں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ

دے سکتے ہیں کیا کچھ کہ وہ کچھ دے نہیں سکتے
یہ بحث نہ کر ہوش میں آ اور بھی کچھ مانگ

سرکار کا در ہے در شاہاں تو نہیں ہے
جو مانگ لیا سو مانگ لیا اب اور بھی کچھ مانگ

اس در پہ یہ انجام ہوا حسن طلب کا
جھولی میری بھر بھر کہ کہا اور بھی کچھ مانگ

جھولی ہی میری تنگ تھی کیا مانگتا ان سے
وہ تو کہتے ہی رہے مانگ ذرا اور بھی کچھ مانگ

اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ
ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

پیش حق مژدہ شفاعت کا تضمین بر کلام امام احمد رضا

.کوئی گل باقی رہے گا نہ چمن رہہ جائے گا تضمین بر کلامِ سیِّد کفایت علی کافیٓ علیہ الرحمہ