میرے کملی والے جیسا نعت

میرے کملی والے جیسا کوئی تھا نہ ہے نہ ہوگا...
کبھی ان سا خوب یکتا کوئی تھا نہ ہے نہ ہوگا ...

جسے اپنے گھر بلایا اسے بے طلب نوازا
کہیں میزبان ایسیا کوئی تھا نہ ہے نہ ہوگا

سہے ظلم جس نے پھر بھی نہ کسی کو بد دعا دی
کبھی مہربان ایسا کوئی تھا نہ ہے نہ ہوگا

ہے معیں غلام جنکا وہ ہے بحر و بر والی
دو جہاں میں ایسا آقا کوئی تھا نہ ہے ہوگا

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

پیش حق مژدہ شفاعت کا تضمین بر کلام امام احمد رضا

.کوئی گل باقی رہے گا نہ چمن رہہ جائے گا تضمین بر کلامِ سیِّد کفایت علی کافیٓ علیہ الرحمہ