اسلامی تہوار اور لبرلز کا دوہرا معیار
ہر سال کرسمس کے موقع پر امریکہ میں دس لاکھ ایکڑ سے زیادہ رقبے سے صنوبر اور دوسرے سدا بہار درخت اکھاڑے جاتے ہیں ۔جنکی تعداد تقریباً 120 ملین ہے۔ ایک درخت تقربباً سات سے دس سال کی مدت میں بڑا ہوتا ہے۔یونہی ہر سال انڈیا میں دیوالی کے موقع پر ہونے والی آتش بازی سے کتنی آلودگی پھیلتی ہے یہ بھی آپ سب جانتے ہیں۔اسی طرح دنیا کے مختلف علاقوں میں مختلف تہوار منائے جاتے ہیں جیسا کہ ٹماٹر مارنے کا مقابلہ جس میں بہت سے کھانے کے لائق ٹماٹر ضائع کیے جاتے ہیں۔یہ صرف ایک دو مثالیں ہیں اس جیسی بیسیوں مثالیں موجود ہیں۔لیکن ہمارے ہاں موجود نام نہاد مسلم و لنڈے کے لبرل اس تکلیف میں مبتلاء ہیں کہ عید الاضحیٰ کے موقع پہ قربانی کیوں کی جاتی ہے ؟ یہ تو جانوروں کے ساتھ ظلم ہے۔ حالانکہ ان میں سے تقریباً ہر بندہ چکن برگر، شوارما ، نگٹس اور دیگر چکن والی پروڈکٹس استعمال کرتے ہیں تب انہیں جانوروں پہ رحم آتا ہے اور نا ہی کسی غریب کی بیٹی کی شادی ، حتی کہ مسجد کے باہر واٹر کولر لگوانے کا خیال بھی نہیں آتا۔اور نا ہی ان میں اتنی ہمت کی امریکا ، انڈیا ،سپین و چائنہ میں ہونے والی ان رسومات پہ بحث کرسکیں۔ ان منافقوں کا م...